Description
اکبرِ اعظم کے نو رتن
” نورتن” کا لُغت میں مطلب موتی، ہیرا، یاقوت وغیرہ ہے۔ لیکن بکرم اجیت اور اکبرِ اعظم کے نورتن اُن 9 قابل آدمیوں کی کونسل ( موتیوں کی لڑی) کہلاتی ہے جنہوں نے اپنے اپنے دور کے آقاؤں کیلئے سلطنت کی وسعت کے ساتھ آئینی، علمی، عملی، ادبی وغیرہ جیسی خدمات بھی انجام دیں اور تاریخ میں اپنی الگ ہی شناخت چھوڑ گئے۔
آج اُنکے متعلق چاہے کوئی یہ جانتا بھی نہ ہو کہ ہر ایک نے اپنے طور پر کیا ایسا کارنامہ کیا ہے لیکن اُن میں سے کسی نہ کسی نورتن کا نام ضرور جانتا ہے ۔ بکرماجیت 375ء تا 413ء گپت خاندان کا تیسرا جنگجو راجہ تھا جس نے ہندوستان میں فتوحات کے ساتھ آریہ تہذیب و تمدن اور علم و ادب کو ازسرِ نو زندہ کیا تھا۔
اسکے نورتن میں مشہورِ زمانہ شاعر و ڈرامہ نگار “کالی داس” کانام تو سب جانتے ہیں اسکے علاوہ وتیلا بھاٹا، وراہم ہرہ ،وارھرچی ،عمارسیماہ، دھن واتری ،شاپنکا، شانکو اور گھٹکا پارہ شامل تھے۔ مغل شہنشاہ جلال الدین محمد اکبر نے 14 سال کی عمر میں اپنے والد بادشاہ ہمایوں کے انتقال کے بعد حکومت سنبھالی جس میں سب سے اہم کردار اُنکے اتالیق بیرم خان کا تھا۔
Reviews
There are no reviews yet.